Character Sketch of an Old Lady

 


-By Rafiya

https://localities.design.blog/2021/04/26/character-sketch-of-an-old-lady/

وہی پرانا لان کا جوڑا پہنے جس کا رنگ رنگ دُھل دُھل کے تقریباً اُڑ چکا ہے اور اب تو بس بس کپڑے کے کچا ہو جانے کا انتظار ہے کہ آخر پیوند لگانے کی بھی گنجائش باقی نہ رہے۔

بیٹھی ہے وہی اپنی ہتّی والی مشین لیے صحن کے پاس دروازے کی چوکھٹ پر جھریوں سے سجے ہاتھوں سے مشین چلانے میں شاید کسی چھوٹے بچے کا کُرتا ہے جو محلّے کی ایک عورت اسے سِلنے کے لیے دے کے گئی ہے. ایک دم اُجلا چاندی کی مانند کپڑا سورج کی روشنی سے چمکتا بالکل اس کے بالوں کی طرح ۔

چشمہ لگائے معمول کے مطابق مصروف ہے پھر جائے گی بازار سِلائ کے آئے پیسوں سے رات کے کے بننے والے کھانے کا سودا لینے اپنی بیٹی کو گھر کا حافظ بنا کرخاص طور پر جوان مگر دیوانے اپنے بھائی کا جو مگر اس کی بیٹی سے تو چھوٹا ہے۔

سمجھ نہیں آتا کہ آخر نظر آنکھوں میں آنے والے آنسوؤں سے خراب ہوئی ہے کہ ماتھے پر پڑنے والی شکن اتنی گہری ہو گئی ہے کے آنکھوں کے سامنے آگئی ہے۔

پھر وہی جائے نماز پر بیٹھے کبھی قسمت کے ہونے پر روتی ہے تو کبھی بدل جانے پر روتی ہے کبھی ایک بیٹی کے شادی شدہ ہونے پر روتی ہے اور ایک کے نہ ہونے پر روتی ہے۔
پھر آخر رات جب سورج کی روشنی نہ ہونے پر بلب جل ہی جاتے ہیں اور گھنٹے دو گھنٹے کے لیے ٹی-وی کُھل ہی جاتا ہے تو ڈرامے دیکھ کرکبھی رشک کرتی ہے تو کبھی آنسو پوچھتی ہے۔

مزہ تو جب آتا ہے جب گیم شو دیکھ کر منّت مانگتی ہے کہ ایک بار چلی جائے آئے اور عُمرے کا ٹکٹ یا پھر بیٹی کو دینے کے واسطے سامان ہی لاپائے۔

مگر پھر وہی خواب اور حسرتیں گھر کی چار دیواری کی تاریکی میں قید ہو جاتے ہیں اور اکثر دیوار پر لگی مرحوم شوہر کی تصویر کو دیکھ کر سوچوں میں نظریں جمائے گم ہوکر رہ جاتی ہے۔
ہاں! بات تو کرتی ہے مگر مرثیہ سا ہی لگتا ہے۔ مانو کے غم کا ہر سفر طے کر چکی ہے مگر پھر وہی دُنیا کی باتوں میں گم ہوجاتی ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

Kuch Meetha Hojaye - DAIRY MILK CHOCOLATE AD

The Woodcutter and the Axe

The Handsome Serial Killer